حدیث دل

عرض ناشر

بصیرت کی روشنی ہر کسی کو نہیں ملاکرتی،یہ بے مثال دولت ہر دور میں بہت ہی خوش نصیب لوگوں کو حاصل رہی ہے ۔ اخلاص اور پھر اللہ رب العالمین پر انتہا درجے کا بھروسہ ۔ ۔ ۔ آج لکھنے والوں کے ہجوم میں یہ نعمت جنہیں حاصل ہے‘ وہ انگلیوں پہ گنے جاسکتے ہیں ۔ لکھنے کا ملکہ اور پھر تحریر میں ایسی تاثیرکہ گویا ایک جوئے رواں ہے جس میں قاری بہتا چلا جارہا ہے ، ۔ ۔ ۔ یہ ملکہ اور تاثیر جس کو بھی ملتی ہے ،اس کے لئے اللہ کا بہت بڑا انعا م ٹھہرتی ہے ۔ برائی کوہر جگہ سے مٹانے اور نیکی کو دنیا کے آخری کونے تک پھیلانے کا مستحکم عزم ہو یا۔ ۔ ۔ اپنوں ہی کے لئے نہیں بلکہ غیروں کے لئے بھی پوری ہمدردی ،اخلاص اور سوزِ دروں۔ ۔ ۔ بارگاہِ رب العالمین سے یہ قیمتی صفات وہی لوگ پاتے ہیں ،جو نبی رحمت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے سے زیادہ دوسروں کے لئے جیتے ہیں ۔ محترم قارئین !یہ سارے اوصاف اکٹھے کئے جائیں تو اس دور میں جو چندشخصیات ان اوصاف کی عکاس نظرآتی ہیں‘ ان میں ایک ڈاکٹر شگفتہ نقوی ہیں ۔ ڈاکٹر صاحبہ کی ایک ایک تحریر ان عظیم اوصاف کی ترجمان ہے اورہمارے خیال میں اُن کی اِس کتاب میںیہ تمام اوصاف پہلی دس کتابوں کی نسبت کہیں زیادہ نکھر کر سامنے آئے ہیں ۔ ہم اس کتاب کی اشاعت ایک عبادت سمجھ کر کر رہے ہیں ، اور ہمیں پورا یقین ہے کہ اس کتاب کا مطالعہ انشاء اللہ پڑھنے والوں کے دلوں کو ایمان کی حرارت سے گرمائے گا ،لاتعداد ذہنو ں